سورة ص - آیت 62
وَقَالُوا مَا لَنَا لَا نَرَىٰ رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُم مِّنَ الْأَشْرَارِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور (جہنمی آپس میں) کہیں گے، کیا وجہ ہے کہ ہم (جہنم میں) ان لوگوں (٢٦) کو نہیں دیکھ رہے ہیں جنہیں ہم برے لوگوں میں شمار کرتے تھے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- أَشْرَارٌ سے مراد فقراء مومنین ہیں۔ جیسے عمار، خباب، صہیب، بلال وسلیمان وغیرہم۔ (رضی الله عنہم) ، انہیں روسائے مکہ ازراہ خبث (برے لوگ) کہتے تھے اور اب بھی اہل باطل حق پر چلنے والوں کو بنیاد پرست، دہشت گرد، انتہا پسند وغیرہ القاب سے نوازتے ہیں۔