سورة الصافات - آیت 94
فَأَقْبَلُوا إِلَيْهِ يَزِفُّونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
تب لوگ ان کے پاس تیزی میں آئے
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* يَزِفُّونَ، يُسْرِعُونَ، یسرعون کے معنی میں ہے، دوڑتے ہوئے آئے۔ یعنی جب میلے سے آئے تو دیکھا کہ ان کے معبود ٹوٹے پھوٹے پڑے ہیں تو فوراً ان کا ذہن ابراہیم (عليہ السلام) کی طرف گیا، کہ یہ کام اسی نے کیا ہوگا،جیسا کہ سورۂ انبیاء میں تفصیل گزر چکی ہے چنانچہ انہیں پکڑ کر عوام کی عدالت میں لے آئے۔ وہاں حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کو اس بات کا موقع مل گیا کہ وہ ان پر ان کی بے عقلی اور ان کے معبودوں کی بے اختیاری واضح کریں۔