سورة يس - آیت 52

قَالُوا يَا وَيْلَنَا مَن بَعَثَنَا مِن مَّرْقَدِنَا ۜ ۗ هَٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کہیں گے، اے ہماری بردباری ! ہمیں ہماری قبروں سے کس نے اٹھایا ہے، رحمن نے اسی کا تو وعدہ کیا تھا، اور رسولوں نے سچ کہا تھا

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- قبر کو خواب گاہ سے تعبیر کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ قبر میں ان کو عذاب نہیں ہوگا، بلکہ بعد میں جو ہولناک مناظر اور عذاب کی شدت دیکھیں گے، اس کے مقابلے میں انہیں قبر کی زندگی ایک خواب ہی محسوس ہوگی۔