يُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَيُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ لَهُ الْمُلْكُ ۚ وَالَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِهِ مَا يَمْلِكُونَ مِن قِطْمِيرٍ
وہ رات کو دن میں داخل (١١) کرتا ہے، اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور اس نے آفتاب و ماہتاب کو اپنے حکم کے تابع بنا رکھا ہے، ہر ایک اپنے مقرر وقت تک چلتا رہتا ہے، وہی اللہ تمہارا رب ہے، اسی کی بادشاہی ہے، اور اس کے سوا جنہیں تم پکارتے ہو وہ کھجور کی گٹھلی کی جھلی کے بھی مالک نہیں ہیں
1- یعنی مذکورہ تمام افعال کا فاعل ہے۔ 2- یعنی اتنی حقیر چیز کے بھی مالک نہیں، نہ اسے پیدا کرنے پر ہی قادر ہیں۔ قِطْمِيرٌ اس جھلی کو کہتے ہیں جو کھجور اور اس کی گٹھلی کے درمیان ہوتی ہےیہ پتلا سا چھلکا گٹھلی پر لفافے کی طرح چڑھا ہوا ہوتا ہے۔