سورة فاطر - آیت 4

وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ ۚ وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اگر کفار مکہ آپ کو جھٹلاتے (٣) ہیں، تو آپ سے پہلے بھی انبیاء جھٹلائے گئے تھے، اور تمام امور اللہ کی طرف سے ہی لوٹائے جاتے ہیں

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- اس میں نبی کریم (ﷺ) کو تسلی ہے کہ آپ (ﷺ) کو جھٹلا کر یہ کہاں جائیں گے؟ بالآخر تمام معاملات کا فیصلہ تو ہمیں ہی کرنا ہے۔ جس طرح پچھلی امتوں نے اپنے پیغمبروں کو جھٹلایا، تو انہیں سوائے بربادی کے کیا ملا؟ اس لئے یہ بھی اگر باز نہ آئے، تو ان کو بھی ہلاک کرنا ہمارے لئے مشکل نہیں ہے۔