سورة سبأ - آیت 45
وَكَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَمَا بَلَغُوا مِعْشَارَ مَا آتَيْنَاهُمْ فَكَذَّبُوا رُسُلِي ۖ فَكَيْفَ كَانَ نَكِيرِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جو لوگ ان سے پہلے گذر چکے ہیں، انہوں نے بھی جھٹلایا (٣٦) تھا، اور ہم نے انہیں جو کچھ دیا تھا، اس کا دسواں حصہ بھی اہل مکہ کے پاس نہیں ہے، پس جب انہوں نے ہمارے رسولوں کو جھٹلایا، تو دنیا نے دیکھ لیا کہ میں نے انہیں کیسی سزا دی
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یہ کفار مکہ کو تنبیہ کی جا رہی ہے کہ تم نے تکذیب وانکار کا جو راستہ اختیار کیا ہے۔ وہ نہایت خطرناک ہے۔ تم سے پچھلی امتیں بھی، اس راستے پر چل کر تباہ وبرباد ہوچکی ہیں۔ حالانکہ یہ امتیں مال ودولت، قوت وطاقت اور عمروں کے لحاظ سے تم سے بڑھ کر تھیں، تم تو ان کے دسویں حصے کو بھی نہیں پہنچتے۔ لیکن اس کے باوجود وہ اللہ کے عذاب سے نہیں بچ سکیں۔ اسی مضمون کو سورۂ احقاف کی آیت 26 میں بیان فرمایا گیا ہے۔