سورة السجدة - آیت 10
وَقَالُوا أَإِذَا ضَلَلْنَا فِي الْأَرْضِ أَإِنَّا لَفِي خَلْقٍ جَدِيدٍ ۚ بَلْ هُم بِلِقَاءِ رَبِّهِمْ كَافِرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ کیا جب ہم زمین میں غائب ہوجائیں گے تو از سر نو پیدا (٨) کئے جائیں گے، بلکہ یہ کفار اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- جب کسی چیز پر کوئی دوسری چیز غالب آجائے اور پہلی کے تمام اثرات مٹ جائیں تو اس کی ضلالت (گم ہو جانے) سے تعبیر کرتے ہیں ﴿ضَلَلْنَا فِي الأَرْضِ ﴾کے معنی ہوں گے کہ جب مٹی میں مل کر ہمارا وجود زمین میں غائب ہو جائے گا۔