سورة النمل - آیت 54

وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ وَأَنتُمْ تُبْصِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور ہم نے لوط (١٩) کو مبعوث کیا جنہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم لوگ جان بوجھ کر بدکاری کرتے ہو۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی لوط (عليہ السلام) کا قصہ یاد کرو، جب لوط (عليہ السلام) نے کہا یہ قوم عموریہ اور سدوم بستیوں میں رہائش پذیر تھی۔ ** یعنی یہ جاننے کے باوجود کہ یہ بے حیائی کا کام ہے۔ یہ بصارت قلب ہے۔ اور اگر بصارت ظاہری یعنی آنکھوں سےدیکھنا مراد ہو تو معنی ہوں گے کہ نظروں کے سامنےیہ کام کرتے ہو، یعنی تمہاری سرکشی اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ چھپنے کا تکلف بھی نہیں کرتے ہو۔