سورة الشعراء - آیت 156
وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيمٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور تم لوگ اسے کوئی نقصان نہ پہنچاؤ، ورنہ ایک بڑے دن کا عذاب تمہیں اپنی گرفت میں لے لے گا۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* دوسری بات انہیں یہ کہی گئی کہ اس اونٹنی کو کوئی بری نیت سے ہاتھ نہ لگائے، نہ اسے نقصان پہنچایا جائے۔ چنانچہ یہ اونٹنی اسی طرح ان کے درمیان رہی۔ گھاٹ سے پانی پیتی اور گھاس چارہ کھاکر گزارہ کرتی۔ اور کہا جاتا ہےکہ قوم ثمود اس کا دودھ دوہتی اور اس سے فائدہ اٹھاتی۔ لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعد انہوں نے اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔