سورة الشعراء - آیت 18

قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

فرعون نے کہا، کیا جب تم ایک چھوٹا سا بچہ (٨) تھے، تو ہم نے تمہاری پرورش نہیں کی تھی؟ اور تم نے اپنی عمر کے کئی سال ہمارے درمیان نہیں گزارے تھے؟

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- فرعون نے حضرت موسیٰ (عليہ السلام) کی دعوت اور مطالبے پر غور کرنے کے بجائے ، ان کی تحقیر وتنقیص کرنی شروع کر دی اور کہا کہ کیا تو وہی نہیں ہے جو ہماری گود میں اور ہمارے گھر میں پلا ، جب کہ ہم بنی اسرائیل کے بچوں کو قتل کر ڈالتے تھے؟ 2- بعض کہتے ہیں کہ 18 سال فرعون کے محل میں بسر کیے، بعض کے نزدیک 30 اور بعض کے نزدیک چالیس سال۔ یعنی اتنی عمر ہمارے پاس گزارنے کے بعد، چند سال ادھر ادھر رہ کر اب تو نبوت کا دعویٰ کرنے لگا ہے؟