سورة الفرقان - آیت 63
وَعِبَادُ الرَّحْمَٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور رحمٰن کے نیک بندے (٣٢) وہ لوگ ہیں جو زمین پر نرمی اور عاجزی کے ساتھ چلتے ہیں، اور جب نادان لوگ ان کے منہ لگتے ہیں تو سلام کر کے گزر جاتے ہیں۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* سلام سے مراد یہاں اعراض اور ترک بحث ومجادلہ ہے۔ یعنی اہل ایمان، اہل جہالت و اہل سفاہت سے الجھتے نہیں ہیں بلکہ ایسے موقعوں پر اعراض وگریز کی پالیسی اختیار کرتے ہیں اور بے فائدہ بحث نہیں کرتے۔