سورة الفرقان - آیت 18
قَالُوا سُبْحَانَكَ مَا كَانَ يَنبَغِي لَنَا أَن نَّتَّخِذَ مِن دُونِكَ مِنْ أَوْلِيَاءَ وَلَٰكِن مَّتَّعْتَهُمْ وَآبَاءَهُمْ حَتَّىٰ نَسُوا الذِّكْرَ وَكَانُوا قَوْمًا بُورًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
وہ کہیں گے، میرے رب ! تو تمام عیوب و نقائص سے پاک ہے ہمارے لئے یہ ہرگز مناسب نہیں تھا کہ ہم تیرے سوا دوسروں کو اپنا دوست بناتے، لیکن تو نے انہیں اور ان کے باپ دادوں کو عیش و آرام کی زندگی دی، یہاں تک کہ تجھے یاد کرنا بھول گئے، اور یہ تھے ہی ہلاک ہونے والے لوگ۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی جب ہم خود تیرے سوا کسی کو کارساز نہیں سمجھتے تھے تو پھر ہم اپنی بابت کس طرح لوگوں کو کہہ سکتے تھے کہ تم اللہ کے بجائے ہمیں اپنا ولی اور کارسازسمجھو۔ ** یہ شرک کی علت ہے کہ دنیا کے مال واسباب کی فراوانی نے انہیں تیری یاد سے غافل کردیا اور ہلاکت وتباہی ان کا مقدر بن گئی۔