سورة النور - آیت 49
وَإِن يَكُن لَّهُمُ الْحَقُّ يَأْتُوا إِلَيْهِ مُذْعِنِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
او اگر وہ حق بجانب ہوتے ہیں تو اس کے پاس اطاعت گزار بن کر آجاتے ہیں۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* کیوں کہ انہیں یقین ہوتا ہے کہ عدالت نبوی (ﷺ) سے جو فیصلہ صادر ہوگا، اس میں کسی کی رو رعایت نہیں ہوگی، اس لئے وہاں اپنا مقدمہ لے جانے سے ہی گریز کرتے ہیں۔ ہاں اگر وہ جانتے ہیں کہ مقدمے میں وہ حق پر ہیں اور ان ہی کے حق میں فیصلہ ہونے کا غالب امکان ہے، تو پھر خوشی خوشی وہاں آتے ہیں إِذْعَانٌ کے معنی ہوتے ہیں، اقرار اور انقیاد واطاعت کے۔