سورة المؤمنون - آیت 29

وَقُل رَّبِّ أَنزِلْنِي مُنزَلًا مُّبَارَكًا وَأَنتَ خَيْرُ الْمُنزِلِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور آپ کہئے کہ میرے رب مجھے کسی برکت والی جگہ پر اتار، اور تو منزل عطا کرنے والوں میں سب سے اچھا ہے۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* کشتی میں بیٹھ کر اللہ کا شکر ادا کرنا کہ ان ظالموں کو بالآخر غرق کر کے، ان سے نجات عطا فرمائی اور کشتی کے خیرو عافیت کے ساتھ کنارے پر لگنے کی دعا کرنا ﴿وَقُلْ رَّبِّ اَنْزِلْنِيْ مُنْزَلًا مُّبٰرَكًا وَّاَنْتَ خَيْرُ الْمُنْزِلِيْنَ﴾ (المومنون:29)۔ ** اس کے ساتھ وہ دعا بھی پڑھ لی جائے جو نبی (ﷺ)، سواری پر بیٹھتے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ اللّٰہُ اَکْبَرْ، اللّٰہ اَکْبَرْ، ا للّٰہُ اَکْبَرْ ﴿سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ. وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ﴾ (الزخرف:13)