سورة الأنبياء - آیت 109
فَإِن تَوَلَّوْا فَقُلْ آذَنتُكُمْ عَلَىٰ سَوَاءٍ ۖ وَإِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ أَم بَعِيدٌ مَّا تُوعَدُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
پس اگر وہ لوگ منہ پھیر لیں تو آپ کہہ دیجئے کہ میں نے تمہیں پورے طور پر خبر کردی ہے اور میں نہیں جانتا کہ تم سے جس عذاب کا وعدہ کیا جارہا ہے اس کا وقت قریب ہے یا دور۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی جس طرح میں جانتا ہوں کہ تم میری دعوت توحید واسلام سے منہ موڑ کر میرے دشمن ہو، اسی طرح تمہیں بھی معلوم ہونا چاہیے کہ میں بھی تمہارا دشمن ہوں اور ہماری تمہاری آپس میں کھلی جنگ ہے۔ ** اس وعدے سے مراد قیامت ہے یا غلبہ اسلام ومسلمین کا وعدہ یا وہ وعدہ جب اللہ کی طرف سے تمہارے خلاف جنگ کرنے کی مجھے اجازت دی جائے گی۔