سورة طه - آیت 82
وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِّمَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَىٰ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور میں بیشک بہت بڑا معاف کرنے والا ہوں اسے جو توبہ کرتا ہے اور ایمان لاتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے پھر سیدھی راہ پر چلتا رہتا ہے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی مغفرت الٰہی کا مستحق بننے کے لئے چار چیزیں ضروری ہیں۔ کفر وشرک اور معاصی سے توبہ، ایمان، عمل صالح اور راہ راست پر چلتے رہنا یعنی استقلال حتٰی کہ ایمان ہی پر اسے موت آئے، ورنہ ظاہر بات ہے کہ توبہ وایمان کے بعد اگر اس نے پھر شرک کا راستہ اختیار کر لیا، حتٰی کہ موت بھی اسے کفر وشرک پر ہی آئے تو مغفرت الٰہی کے بجائے عذاب کا مستحق ہوگا۔