سورة مريم - آیت 49
فَلَمَّا اعْتَزَلَهُمْ وَمَا يَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ ۖ وَكُلًّا جَعَلْنَا نَبِيًّا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
پس جب ابراہیم ان لوگوں سے کنارہ کش (٢٠) ہوگئے اور ان معبودوں سے بھی جنہیں وہ اللہ کے سوا پوجتے تھے، تو ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کیا، اور ہر ایک کو ہم نے نبی بنایا۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* حضرت یعقوب علیہ السلام، حضرت اسحاق (عليہ السلام) کے بیٹے یعنی حضرت ابراہیم (عليہ السلام) کے پوتے تھے۔ اللہ تعالٰی نے ان کا ذکر بھی بیٹے کے ساتھ اور بیٹے ہی کی طرح کیا۔ مطلب یہ ہے کہ جب ابراہیم (عليہ السلام) توحید الٰہی کی خاطر باپ کو، گھر کو اور اپنے پیارے وطن کو چھوڑ کر بیت المقدس کی طرف ہجرت کر گئے، تو ہم نے انہیں اسحاق ویعقوب علیہما السلام سے نوازا تاکہ ان کی انس ومحبت، باپ کی جدائی کا صدمہ بھلا دے۔