سورة مريم - آیت 11
فَخَرَجَ عَلَىٰ قَوْمِهِ مِنَ الْمِحْرَابِ فَأَوْحَىٰ إِلَيْهِمْ أَن سَبِّحُوا بُكْرَةً وَعَشِيًّا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
پس وہ محراب سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے اور ان سے اشارہ میں کہا کہ تم لوگ صبح و شام اللہ کی تسبیح بیان کرو۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* مِحْرَابٌ سے مراد حجرہ ہے جس میں وہ اللہ کی عبادت کرتے تھے۔ یہ حَرْبٌ سے ہے جس کے معنی لڑائی کے ہیں۔ گویا عبادت گاہ میں اللہ کی عبادت کرنا ایسے ہے گویا وہ شیطان سے لڑ رہا ہے۔ ** صبح وشام اللہ کی تسبیح سے مراد عصر اور فجر کی نماز ہے۔ یا یہ مطلب ہے کہ دو وقتوں میں اللہ کی تسبیح وتحمید اور پاکی کا خصوصی اہتمام کرو۔