سورة الإسراء - آیت 81
وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور آپ کہہ دیجئے کہ حق آگیا (٥٠) اور باطل مٹ گیا، بے شک باطل تو مٹنے کی چیز ہوتی ہی ہے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* حدیث میں آتا ہے کہ فتح مکہ کے بعد جب نبی (ﷺ) خانہ کعبہ میں داخل ہوئے تو وہاں تین سو ساٹھ بت تھے، آپ کے ہاتھ میں چھڑی تھی، آپ چھڑی کی نوک سے ان بتوں کو مارتے جاتے اور ﴿جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ﴾ (الاسراء:81)۔ اور ﴿جَاءَ الْحَقُّ وَمَا يُبْدِئُ الْبَاطِلُ وَمَا يُعِيدُ﴾ پڑھتے جاتے۔ (صحيح بخاری، تفسير بنی إسرائيل وكتاب المظالم، باب هل تكسر الدنان التي فيها الخمر ومسلم- الجهاد، باب إزالة الأصنام من حول الكعبة )