سورة الإسراء - آیت 66
رَّبُّكُمُ الَّذِي يُزْجِي لَكُمُ الْفُلْكَ فِي الْبَحْرِ لِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تمہارا رب وہ ہے جو سمندر میں کشتیوں (٤١) کو چلا جاتا ہے، تاکہ تم اس کی پیدا کی ہوئی روزی حاصل کرو، وہ تم پر نہایت رحم کرنے والا ہے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یہ اس کا فضل اور رحمت ہی ہے کہ اس نے سمندر کو انسانوں کے تابع کر دیا اور وہ اس پر کشتیاں اور جہاز چلا کر ایک ملک سے دوسرے ملک میں آتے جاتے اور کاروبار کرتے ہیں، نیز اس نے ان چیزوں کی طرف رہنمائی بھی فرمائی جن میں بندوں کے لئے منافع اور مصالح ہیں۔