سورة البقرة - آیت 201
وَمِنْهُم مَّن يَقُولُ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور بعض ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں اچھائی نصیب (290) فرما، اور آخرت میں بھی اچھائی نصیب فرما، اور ہم کو عذاب نار سے دور رکھ
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1-یعنی اعمال خیر کی توفیق، یعنی اہل ایمان دنیا میں بھی دنیا طلب نہیں کرتے، بلکہ نیکی کی ہی توفیق طلب کرتے ہیں۔ نبی (ﷺ) کثرت سے یہ دعا پڑھتے تھے۔ طواف کے دوران لوگ ہر چکر کی الگ الگ دعا پڑھتے ہیں جو خود ساختہ ہیں، ان کے بجائے طواف کے وقت یہی دعا ﴿رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً﴾ رکن یمانی اور حجر اسود کے دمیان پڑھنا مسنون عمل ہے۔