سورة الإسراء - آیت 30
إِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ ۚ إِنَّهُ كَانَ بِعِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
بیشک آپ کا رب جس کے لئے چاہتا ہے روزی (١٩) میں وسعت دیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے، بیشک وہ اپنے بندوں کے بارے میں پوری خبر رکھتا ہے اور انہیں اچھی طرح دیکھ رہا ہے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* اس میں اہل ایمان کے لئے تسلی ہے کہ ان کے پاس وسائل رزق کی فروانی نہیں ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے اللہ کے ہاں ان کا مقام نہیں ہے بلکہ یہ رزق کی وسعت یا کمی، اس کا تعلق اللہ کی حکمت ومصلحت سے ہے جسے صرف وہی جانتا ہے۔ وہ اپنے دشمنوں کو قارون بنا دے اور اپنوں کو اتنا ہی دے کہ جس سے بہ مشکل وہ اپنا گذارہ کر سکیں۔ یہ اس کی مشیت ہے۔ جس کو وہ زیادہ دے، وہ اس کا محبوب نہیں، اور وہ قوت لا یموت کا مالک اس کا مبغوض نہیں۔