سورة الإسراء - آیت 16

وَإِذَا أَرَدْنَا أَن نُّهْلِكَ قَرْيَةً أَمَرْنَا مُتْرَفِيهَا فَفَسَقُوا فِيهَا فَحَقَّ عَلَيْهَا الْقَوْلُ فَدَمَّرْنَاهَا تَدْمِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور جب ہم کسی بستی کو ہلاک (١٠) کرنا چاہتے ہیں، تو اس کے عیش پرستوں کو اجازت دے دیتے ہیں، پھر وہ اس میں فسق کا بازار گرم کرتے ہیں، تو اس پر عذاب ثابت ہوجاتا ہے، پھر ہم اسے یکسر تباہ و برباد کردیتے ہیں۔

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* اس میں وہ اصول بتلایا گیا ہے جس کی روح سے قوموں کی ہلاکت کا فیصلہ کیا جاتا ہے اور یہ کہ ان کا خوش حال طبقہ اللہ کے حکموں کی نافرمانی شروع کر دیتا ہے اور انہی کی تقلید پھر دوسرے لوگ کرتے ہیں، یوں اس قوم میں اللہ کی نافرمانی عام ہو جاتی ہے اور وہ مستحق عذاب قرار پا جاتی ہے۔