سورة النحل - آیت 76

وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا رَّجُلَيْنِ أَحَدُهُمَا أَبْكَمُ لَا يَقْدِرُ عَلَىٰ شَيْءٍ وَهُوَ كَلٌّ عَلَىٰ مَوْلَاهُ أَيْنَمَا يُوَجِّههُّ لَا يَأْتِ بِخَيْرٍ ۖ هَلْ يَسْتَوِي هُوَ وَمَن يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ ۙ وَهُوَ عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اللہ تعالیٰ دو آدمی کی مثال (٤٧) بیان کرتا ہے ان میں سے ایک گونگا ہے جو کسی کام کی قدرت نہیں رکھتا، اور وہ اپنے آقا کے لیے بوجھ ہوتا ہے، جہاں کہیں بھی اسے بھیجتا ہے کوئی بھلائی لے کر نہیں آتا، کیا وہ اس آدم کے برابر ہوسکتا ہے جو انصاف کا حکم دیتا ہے، درآنحالیکہ وہ سیدھی راہ پر گامزن ہوتا ہے۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ ایک اور مثال ہے جو پہلے سے زیادہ واضح ہے۔ 2- اور ہر کام کرنے پر قادر ہے کیونکہ ہر بات بولتا اور سمجھتا ہے اور ہے بھی سیدھی راہ یعنی دین قویم اور سیرت صالحہ پر۔ یعنی افراط تفریط سے پاک۔ جس طرح یہ دونوں برابر نہیں، اسی طرح اللہ تعالٰی اور وہ چیزیں، جن کو لوگ اللہ کا شریک ٹھہراتے ہیں، برابر نہیں ہو سکتے۔