سورة النحل - آیت 38
وَأَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ ۙ لَا يَبْعَثُ اللَّهُ مَن يَمُوتُ ۚ بَلَىٰ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اہل کفر اللہ کی بڑی سخت قسمیں کھاتے ہیں (٢٤) کہ جو مرجائے گا اللہ اسے زندہ نہیں کرے گا، ہاں (وہ زندہ کیے جائیں گے) یہ اللہ کا وعدہ برحق ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ہیں۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- کیونکہ مٹی میں مل جانے کے بعد ان کا دوبارہ جی اٹھنا، انہیں مشکل اور ناممکن نظر آتا تھا۔ اسی لئے رسول جب انہیں بعث بعد الموت کی بابت کہتا تو اسے جھٹلاتے ہیں، اس کی تصدیق نہیں کرتے بلکہ اس کے برعکس یعنی دوبارہ زندہ نہ ہونے پر قسمیں کھاتے ہیں، قسمیں بھی بڑی تاکید اور یقین کے ساتھ۔ 2- اس جہالت اور بےعلمی کی وجہ سے رسولوں کی تکذیب ومخالفت کرتے ہوئے دریائے کفر میں ڈوب جاتے ہیں۔