سورة النحل - آیت 25
لِيَحْمِلُوا أَوْزَارَهُمْ كَامِلَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۙ وَمِنْ أَوْزَارِ الَّذِينَ يُضِلُّونَهُم بِغَيْرِ عِلْمٍ ۗ أَلَا سَاءَ مَا يَزِرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
تاکہ قیامت کے دن اپنے سارے گناہوں کا بوجھ اٹھائیں، اور ان لوگوں کے کچھ گناہوں کا بھی جنہیں بغیر علم گمراہ کرتے رہے تھے، خبردار رہو کہ وہ بڑا ہی بُرابوجھ اٹھائے پھریں گے۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی ان کی زبانوں سے یہ بات اللہ تعالٰی نے نکلوائی تاکہ وہ اپنے بوجھوں کے ساتھ دوسروں کا بوجھ بھی اٹھائیں۔ جس طرح حدیث میں آتا ہے۔ نبی (ﷺ) نے فرمایا ”جس نے لوگوں کو ہدایت کی طرف بلایا، تو اس شخص کو ان تمام لوگوں کا اجر ملے گا جو اس کی دعوت پر ہدایت کا راستہ اپنائیں گے اور جس نے گمراہی کی طرف بلایا تو اس کو تمام لوگوں کے گناہوں کا بار بھی اٹھانا پڑے گا جو اس کی دعوت پر گمراہ ہوئے“۔ (أبو داود، كتاب السنة، باب لزوم السنة)