سورة الرعد - آیت 13
وَيُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلَائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ وَيُرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَيُصِيبُ بِهَا مَن يَشَاءُ وَهُمْ يُجَادِلُونَ فِي اللَّهِ وَهُوَ شَدِيدُ الْمِحَالِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور بجلی کی کڑک اور فرشتے اس کے خوف سے اس کی حمد و ثنا میں لگے رہتے ہیں، اور وہ جلا دینے والی بجلیوں کو بھیجتا ہے، جسے جس پر چاہتا ہے گرا دیتا ہے اور وہ لوگ اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں، حالانکہ وہ بہت ہی زبردست اور شدید گرفت کرنے والا ہے۔
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- جیسے دوسرے مقام پر فرمایا ﴿وَإِنْ مِنْ شَيْءٍ إِلا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ﴾ ( بنی إسرائيل:44) ”ہر چیز اللہ کی تسبیح بیان کرتی ہے“۔ 2- یعنی اس کے ذریعے جس کو چاہتا ہے، ہلاک کر ڈالتا ہے۔ 3- مِحَالٌ ۔ کے معنی قوت مواخذہ اور تدبیر وغیرہ کے کیے گئے ہیں یعنی وہ بڑی قوت والا، نہایت مواخذہ کرنے والا اور تدبیر کرنے والا ہے۔