سورة یوسف - آیت 108
قُلْ هَٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّهِ ۚ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ۖ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
آپ کہہ دیجئے کہ یہی (دین اسلام) میری راہ (٩٤) ہے، میں اور میرے ماننے والے، لوگوں کو اللہ کی طرف دلیل و برہان کی روشنی میں بلاتے ہیں، اور اللہ کی ذات بے عیب ہے اور میں مشرک نہیں ہوں۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی توحید کی راہ ہی میری راہ ہے بلکہ ہر پیغمبر کی راہ رہی ہے اسی کی طرف میں اور میرے پیروکار پورے یقین اور دلائل شرعی کے ساتھ لوگوں کو بلاتے ہیں۔ ** یعنی میں اس کی تنزیہ و تقدیس بیان کرتا ہوں اس بات سے کہ اس کا کوئی شریک، نظیر، مثیل یا وزیر ومشیر یا اولاد اور بیوی ہو وہ ان تمام چیزوں سے پاک ہے۔