سورة یوسف - آیت 54
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي بِهِ أَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِي ۖ فَلَمَّا كَلَّمَهُ قَالَ إِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مَكِينٌ أَمِينٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور بادشاہ نے کہا، اسے میرے پاس لاؤ، میں اسے اپنا خالص صلاح کار (٤٨) بناؤں گا، پس جب ان سے بات کی تو کہا کہ تم آج سے ہمارے نزدیک صاحب مرتبہ اور قابل اعتماد ہو۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* جب بادشاہ (ریان بن ولید) پر یوسف (عليہ السلام) کے علم وفضل کے ساتھ ان کے کردار کی رفعت اور پاک دامنی بھی واضح ہوگئی، تو اسے حکم دیا کہ انہیں میرے سامنے پیش کرو، میں انہیں اپنے لئے منتخب کرنا یعنی اپنا مصاحب اور مشیر خاص بنانا چاہتا ہوں۔ ** مَکِیْنُ مرتبہ والا، آمِین رموز مملکت کا راز دان۔