سورة البقرة - آیت 154
وَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتٌ ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَٰكِن لَّا تَشْعُرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ (230) نہ کہو، بلکہ وہ زندہ ہیں، لیکن تم (اس زندگی کا) شعور نہیں کرپاتے ہو
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
*شہدا کو مردہ نہ کہنا، ان کے اعزاز وتکریم کے لئے ہے، یہ زندگی برزخ کی زندگی ہے جسے ہم سمجھنے سے قاصر ہیں۔ یہ زندگی علیٰ قدر مراتب انبیا ومومنین، حتیٰ کہ کفار کو بھی حاصل ہے۔ شہید کی روح اور بعض روایات میں مومن کی روح بھی ایک پرندے کے جوف (یا سینہ) میں جنت میں جہاں چاہتی ہیں پھرتی ہیں (ابن کثیر، نیز دیکھیے آل عمران۔ 169)