سورة ھود - آیت 32

قَالُوا يَا نُوحُ قَدْ جَادَلْتَنَا فَأَكْثَرْتَ جِدَالَنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ان کی قوم کے لوگوں نے کہا، اے نوح ! تم ہم سے جھگڑتے (٢٣) رہے ہو، اور بہت زیادہ جھگڑتے رہے ہو، تو اگر تم سچے ہو تو جس عذاب کا ہم سے وعدہ کرتے رہے ہو، اب اسے لے ہی آؤ۔

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- لیکن اس کے باوجود ہم ایمان نہیں لائے۔ 2- یہ وہی حماقت ہے جس کا ارتکاب گمراہ قومیں کرتی آئی ہیں کہ وہ اپنے پیغمبر سے کہتی رہی ہیں کہ اگر تو سچا ہے تو ہم پر عذاب نازل کروا کر ہمیں تباہ کروا دے۔ حالانکہ ان میں عقل ہوتی، تو وہ کہتیں کہ اگر سچا ہے اور واقعی اللہ کا رسول ہے، تو ہمارے لئے دعا کر کہ اللہ تعالٰی ہمارا سینہ بھی کھول دے تاکہ ہم اسے اپنا لیں۔