يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّمَن فِي أَيْدِيكُم مِّنَ الْأَسْرَىٰ إِن يَعْلَمِ اللَّهُ فِي قُلُوبِكُمْ خَيْرًا يُؤْتِكُمْ خَيْرًا مِّمَّا أُخِذَ مِنكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۗ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے نبی ! آپ کے ہاتھ میں جو قیدی (59) ہیں ان سے کہہ دیجئے کہ اگر اللہ جان لے گا کہ تمہارے دلوں میں ایمان داخل ہوگیا، ہے تو تمہیں اس سے اچھا (60) دے گا جو تم سے بطور فدیہ لیا گیا ہے، اور تمہیں معاف کردے گا، اور اللہ بڑا معاف کرنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے
1- یعنی ایمان واسلام لانے کی نیت اور اسے قبول کرنے کا جذبہ۔ 2- یعنی جو فدیہ تم سے لیا گیا ہے، اس سے بہتر تمہیں اللہ تعالیٰ قبول اسلام کے بعد عطا فرما دے گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا، حضرت عباس (رضی الله عنہ) وغیرہ جو ان قیدیوں میں تھے، مسلمان ہوگئے تو اس کے بعد اللہ نے انہیں دنیوی مال ودولت سے بھی خوب نوازا۔