سورة الانفال - آیت 43
إِذْ يُرِيكَهُمُ اللَّهُ فِي مَنَامِكَ قَلِيلًا ۖ وَلَوْ أَرَاكَهُمْ كَثِيرًا لَّفَشِلْتُمْ وَلَتَنَازَعْتُمْ فِي الْأَمْرِ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ سَلَّمَ ۗ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو خواب میں انہیں کم دکھایا (38) اور اگر آپ کو انہیں زیادہ دکھا دیتا تو تم میں بزدلی آجاتی اور جنگ کے معاملے میں تم آپس میں اختلاف کر بیٹھتے، لیکن اللہ تعالیٰ نے بچا لیا وہ بے شک سینوں کی پوشیدہ باتوں کو جاننے والا ہے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- اللہ تعالیٰ نے نبی (ﷺ) کو خواب میں کافروں کی تعداد تھوڑی دکھائی اور وہی تعداد آپ نے صحابہ کرام کے سامنے بیان فرمائی، جس سے ان کے حوصلے بڑھ گئے۔ اگر اس کے برعکس کافروں کی تعداد دکھائی جاتی تو صحابہ میں پست ہمتی پیدا ہونے اور باہمی اختلاف کا اندیشہ تھا۔ لیکن اللہ نے ان دونوں باتوں سے بچا لیا۔