سورة الاعراف - آیت 130
وَلَقَدْ أَخَذْنَا آلَ فِرْعَوْنَ بِالسِّنِينَ وَنَقْصٍ مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور ہم نے فرعونیوں کو قحط سالی اور پھلوں کی کمی کے عذاب میں مبتلا (68) کیا تاکہ شاید نصیحت حاصل کریں
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* ”آلَ فِرْعَوْنَ“ سے مراد، فرعون کی قوم ہے۔ اور ”سِنِينَ“ سے قحط سالی۔ یعنی بارش کے فقدان اور درختوں میں کیڑے وغیرہ لگ جانے سے پیداوار میں کمی۔ مقصد اس آزمائش سے یہ تھا کہ اس ظلم اور استکبار سے باز آجائیں جس میں وہ مبتلا تھے۔