وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ
اور قسم (٣) ہے بارش والے آسمان کی
صداقت قرآن کا ذکر «رَجْعِہِ» کے معنی بارش ، بارش والے بادل ، برسنے ، ہر سال بندوں کی روزی لوٹانے والے ، جس کے بغیر انسان اور ان کے جانور ہلاک ہو جائیں ، سورج ، چاند اور ستاروں کے ادھر ادھر لوٹنے کے مروی ہیں ، زمین پھٹتی ہے تو دانے گھاس اور چارہ نکلتا ہے ۔ یہ قرآن حق ہے عدل کا مظہر ہے یہ کوئی عذر قصہ باتیں نہیں کافر اسے جھٹلاتے ہیں اللہ کی راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں طرح طرح کے مکر و فریب سے لوگوں کو قرآن کے خلاف اکساتے ہیں ۔ اے نبی ! تو انہیں ذرا سی ڈھیل دے پھر عنقریب دیکھ لے گا کہ کیسے کیسے بدترین عذابوں میں پکڑے جاتے ہیں جیسے اور جگہ ہے «نُمَتِّعُہُمْ قَلِیلًا ثُمَّ نَضْطَرٰہُمْ إِلَیٰ عَذَابٍ غَلِیظٍ» ۱؎ (31-لقمان:24) یعنی ’ ہم انہیں کچھ یونہی سا فائدہ دیں گے پھر نہایت سخت عذاب کی طرف انہیں بے بس کر دیں گے ‘ ۔ «الْحَمْدُ لِلّٰہ» سورۃ الطارق کی تفسیر ختم ہوئی ۔