ثُمَّ قَفَّيْنَا عَلَىٰ آثَارِهِم بِرُسُلِنَا وَقَفَّيْنَا بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَآتَيْنَاهُ الْإِنجِيلَ وَجَعَلْنَا فِي قُلُوبِ الَّذِينَ اتَّبَعُوهُ رَأْفَةً وَرَحْمَةً وَرَهْبَانِيَّةً ابْتَدَعُوهَا مَا كَتَبْنَاهَا عَلَيْهِمْ إِلَّا ابْتِغَاءَ رِضْوَانِ اللَّهِ فَمَا رَعَوْهَا حَقَّ رِعَايَتِهَا ۖ فَآتَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا مِنْهُمْ أَجْرَهُمْ ۖ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ فَاسِقُونَ
پھر ہم نے ان کے پیچھے اپنے دوسرے رسول (٢٥) بھیجے، اور ان سب کے پیچھے عیسیٰ بن مریم کو بھیجا، اور ہم نے انہیں انجیل دیا، اور جن لوگوں نے ان کی پیروی کی ان کے دلوں میں نرمی اور رحمت ڈال دی۔ اور جس ” رہبانیت“ کی بدعوت انہوں نے پیدا کی، اسے ہم نے ان پر فرض نہیں کیا تھا، مگر انہوں نے اللہ کی رضا کی چاہت میں ایسا کیا تھا، پھر انہوں نے کما حقہ اسے نہیں نباہا، پس ان میں سے جو لوگ ایمان پر قائم رہے، ہم نے انہیں ان کا نیک اجر دیا، اور ان میں سے بہت سارے فاسق ہوگئے
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔