سورة الزمر - آیت 5

خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اسی نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا (٤) کیا ہے، اور وہی رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے، اور اسی نے آفتاب اور ماہتاب کو ( ایک نظام خاص کا) پابند بنا رکھا ہے، ہر ایک وقت مقرر ( یعنی قیامت) تک چلتا رہے گا، آگاہ رہیے کہ وہ زبردست، بڑا مغفرت کرنے والا ہے

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

تخلیقِ کائنات اور عقیدہ توحید ہر چیز کا خالق ، سب کا مالک ، سب پر حکمران اور سب کا قابض اللہ ہی ہے ۔ دن رات کا الٹ پھیر اسی کے ہاتھ ہے اسی کے حکم سے انتظام کے ساتھ دن رات ایک دوسرے کے پیچھے برابر مسلسل چلے آ رہے ہیں ۔ نہ وہ آگے بڑھ سکے نہ وہ پیچھے رہ سکے ۔ سورج چاند کو اس نے مسخر کر رکھا ہے وہ اپنے دورے کو پورا کر رہے ہیں قیامت تک اس انتظام میں تم کوئی فرق نہ پاؤ گے ۔ وہ عزت و عظمت والا کبریائی اور رفعت والا ہے ۔ گنہگاروں کا بخشنہار ، عاصیوں پر مہربان وہی ہے ۔ تم سب کو اس نے ایک ہی شخص یعنی آدم علیہ السلام سے پیدا کیا ہے پھر دیکھو کہ تمہارے آپس میں کس قدر اختلاف ہے ۔ رنگ صورت آواز بول چال زبان و بیان ہر ایک الگ الگ ہے ۔ آدم علیہ السلام سے ہی ان کی بیوی صاحبہ حواء رضی اللہ عنہا کو پیدا کیا ۔ جیسے اور جگہ ہے کہ«یَا أَیٰہَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّکُمُ الَّذِی خَلَقَکُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَۃٍ وَخَلَقَ مِنْہَا زَوْجَہَا» ۱؎ (4-النسأ:1) ’ لوگو ! اللہ سے ڈرو جو تمہارا رب ہے جس نے تمہیں ایک ہی نفس سے پیدا کیا ہے اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کیا پھر بہت سے مرد و عورت پھیلا دیئے اس نے تمہارے لیے آٹھ نر و مادہ چوپائے پیدا کئے ‘ جن کا بیان سورۃ الأنعام کی آیات «مِنَ الضَّاْنِ اثْنَیْنِ وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَیْنِ»الخ ۱؎ (6-الأنعام:143-144) ، میں ہے ۔ یعنی بھیڑ ، بکری ، اونٹ گائے ۔ ’ وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں پیدا کرتا ہے جہاں تمہاری مختلف پیدائشیں ہوتی رہتی ہیں‘ ۔ «ثُمَّ خَلَقْنَا النٰطْفَۃَ عَلَقَۃً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَۃَ مُضْغَۃً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَۃَ عِظَامًا فَکَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنشَأْنَاہُ خَلْقًا آخَرَ فَتَبَارَکَ اللہُ أَحْسَنُ الْخَالِقِینَ » ۱؎ (23-المؤمنون:14) ’ پہلے نطفہ ، پھر خون بستہ ، پھر لوتھڑا ، پھر گوشت پوست ، ہڈی ، رگ ، پٹھے ، پھر روح ، غور کرو کہ وہ کتنا اچھا خالق ہے ‘ ، تین تین اندھیرے مرحلوں میں تمہاری یہ طرح طرح کی تبدیلیوں کی پیدائش کا ہیر پھیر ہوتا رہتا ہے رحم کی اندھیری اس کے اوپر کی جھلی کی اندھیری اور پیٹ کا اندھیرا یہ جس نے آسمان و زمین کو اور خود تم کو اور تمہارے اگلوں پچھلوں کو پیدا کیا ہے ۔ وہی رب ہے اسی کا مالک ہے ۔ وہی سب میں متصرف ہے وہی لائق عبادت ہے اس کے سوا کوئی اور نہیں ۔ افسوس نہ جانیں تمہاری عقلیں کہاں گئیں کہ تم اس کے سوا دوسروں کی عبادت کرنے لگے ۔