أَلَا إِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ قَدْ يَعْلَمُ مَا أَنتُمْ عَلَيْهِ وَيَوْمَ يُرْجَعُونَ إِلَيْهِ فَيُنَبِّئُهُم بِمَا عَمِلُوا ۗ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
پس جو لوگ رسول اللہ کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، انہیں ڈرنا چاہیے کہ ان پر کوئی بلا نہ نازل ہوجائے یا کوئی دردناک عذاب نہ انہیں آگھیرے۔ آگاہ رہو ! آسمان و زمین میں جو کچھ ہے اس کا مالک (٣٩) اللہ ہے (نیت و عمل کے اعتبار سے) تمہارا جو حال ہے وہ اسے خوب جانتا ہے اور جس دن لوگ اس کے پاس لوٹائے جائیں گے، تو وہ انہیں بتائے گا جو کچھ وہ دنیا میں کرتے رہے تھے اور اللہ ہر چیز سے اچھی طرح واقف ہے۔
ہر ایک اس کے علم میں ہے مالک زمین و آسمان عالم غیب و حاضر بندوں کے چھپے کھلے اعمال کا جاننے والا ہی ہے ۔ «قَدْ یَعْلَمُ» میں «قَدْ» تحقیق کے لیے ہے جیسے اس سے پہلے کی آیت «قَدْ یَعْلَمُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ یَتَسَلَّـلُوْنَ مِنْکُمْ لِوَاذًا» ۱؎ (24-النور:63) میں ۔ اور جیسے آیت «قَدْ یَعْلَمُ اللّٰہُ الْمُعَوِّقِیْنَ مِنْکُمْ وَالْقَایِٕلِیْنَ لِاِخْوَانِہِمْ ہَلُمَّ اِلَیْنَا وَلَا یَاْتُوْنَ الْبَاْسَ اِلَّا قَلِیْلًا» ۱؎ (33-الأحزاب:18) میں ۔ اور جیسے آیت «قَدْ سَمِعَ اللہُ قَوْلَ الَّتِی تُجَادِلُکَ فِی زَوْجِہَا وَتَشْتَکِی إِلَی اللہِ وَ اللہُ یَسْمَعُ تَحَاوُرَکُمَا إِنَّ اللہَ سَمِیعٌ بَصِیرٌ» ۱؎ (58-المجادلۃ:1) میں اور جیسے آیت «قَدْ نَعْلَمُ اِنَّہٗ لَیَحْزُنُکَ الَّذِیْ یَقُوْلُوْنَ فَاِنَّہُمْ لَا یُکَذِّبُوْنَکَ وَلٰکِنَّ الظّٰلِمِیْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ یَجْحَدُوْنَ» ۱؎ (6-الأنعام:33) میں اور جیسے «قَدْ نَرَیٰ تَقَلٰبَ وَجْہِکَ فِی السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْضَاہَا» ۱؎ (2-البقرۃ:144) میں ۔ اور جیسے مؤذن کہتا ہے «قَدْ قَامَتِ الصَّلوۃُ» تو فرماتا ہے کہ «الَّذِی یَرَاکَ حِینَ تَقُومُ وَتَقَلٰبَکَ فِی السَّاجِدِینَ إِنَّہُ ہُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ» ۱؎ (26-الشعراء:217-220) ’ جس حال پر تم جن اعمال وعقائد کے تم ہو اللہ پر خوب روشن ہے ۔ آسمان و زمین کا ایک ذرہ بھی اللہ پر پوشیدہ نہیں ۔ جو عمل تم کرو جو حالت تمہاری ہو اس اللہ پر عیاں ہے ۔ کوئی ذرہ اس سے چھپا ہوا نہیں ‘ ۔ «وَمَا تَکُونُ فِی شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْہُ مِن قُرْآنٍ وَلَا تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلَّا کُنَّا عَلَیْکُمْ شُہُودًا إِذْ تُفِیضُونَ فِیہِ وَمَا یَعْزُبُ عَن رَّبِّکَ مِن مِّثْقَالِ ذَرَّۃٍ فِی الْأَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاءِ وَلَا أَصْغَرَ مِن ذٰلِکَ وَلَا أَکْبَرَ إِلَّا فِی کِتَابٍ مٰبِینٍ» ۱؎ (10-یونس:61) ’ ہر چھوٹی بڑی چیز کتاب مبین میں محفوظ ہے ‘ ۔ «أَلَا إِنَّہُمْ یَثْنُونَ صُدُورَہُمْ لِیَسْتَخْفُوا مِنْہُ أَلَا حِینَ یَسْتَغْشُونَ ثِیَابَہُمْ یَعْلَمُ مَا یُسِرٰونَ وَمَا یُعْلِنُونَ إِنَّہُ عَلِیمٌ بِذَاتِ الصٰدُورِ» ۱؎ (11-ہود:5) ’ بندوں کے تمام خیر و شر کا وہ عالم ہے کپڑوں میں ڈھک جاؤ چھپ لک کر کچھ کرو ہر پوشیدہ اور ہر ظاہر اس پر یکساں ہے ‘ ۔ «سَوَاءٌ مِّنکُم مَّنْ أَسَرَّ الْقَوْلَ وَمَن جَہَرَ بِہِ وَمَنْ ہُوَ مُسْتَخْفٍ بِاللَّیْلِ وَسَارِبٌ بِالنَّہَارِ» ۱؎ (13-الرعد:10) ’ سرگوشیاں اور بلند آواز کی باتیں اس کے کانوں میں ہیں تمام جانداروں کا روزی رساں وہی ہے ہر ایک جاندار کے ہر حال کو جاننے والا وہی ہے اور سب کچھ لوح محفوظ میں پہلے سے درج ہے ‘ ۔ «وَعِندَہُ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہَا إِلَّا ہُوَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِن وَرَقَۃٍ إِلَّا یَعْلَمُہَا وَلَا حَبَّۃٍ فِی ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَلَا یَابِسٍ إِلَّا فِی کِتَابٍ مٰبِینٍ» ۱؎ (6-الأنعام:59) ’ غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں جہنیں اس کے سوا کوئی اور نہیں جانتا ۔ خشکی تری کی ہر ہرچیز کو وہ جانتا ہے ‘ ۔ «وَمَا مِن دَابَّۃٍ فِی الْأَرْضِ إِلَّا عَلَی اللہِ رِزْقُہَا وَیَعْلَمُ مُسْتَقَرَّہَا وَمُسْتَوْدَعَہَا کُلٌّ فِی کِتَابٍ مٰبِینٍ» ۱؎ (11-ہود:6) ’ کسی پتے کا جھڑنا اس کے علم سے باہر نہیں زمین کی اندھیریوں کے اندر کا دانہ اور کوئی تر وخشک چیز ایسی نہیں جو کتاب مبین میں نہ ہو ‘ ۔ اور بھی اس مضمون کی بہت سی آیتیں اور حدیثیں ہیں ۔ «یُنَبَّأُ الْإِنسَانُ یَوْمَئِذٍ بِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ» ۱؎ (75-القیامۃ:13) ’ جب مخلوق اللہ کی طرف لوٹائی جائے گی ‘ ۔ «وَوُضِعَ الْکِتَابُ فَتَرَی الْمُجْرِمِینَ مُشْفِقِینَ مِمَّا فِیہِ وَیَقُولُونَ یَا وَیْلَتَنَا مَالِ ہٰذَا الْکِتَابِ لَا یُغَادِرُ صَغِیرَۃً وَلَا کَبِیرَۃً إِلَّا أَحْصَاہَا وَوَجَدُوا مَا عَمِلُوا حَاضِرًا وَلَا یَظْلِمُ رَبٰکَ أَحَدًا» ۱؎ (18-الکہف:49) ’ اس وقت ان کے سامنے ان کی چھوٹی سے چھوٹی نیکی اور بدی پیش کر دی جائے گی ۔ تمام اگلے پچھلے اعمال دیکھ لے گا ۔ اعمال نامہ کو ڈرتا ہوا دیکھے گا اور اپنی پوری سوانح عمری اس میں پاکر حیرت زدہ ہو کر کہے گا کہ یہ کیسی کتاب ہے جس نے بڑی تو بڑی کوئی چھوٹی سے چھوٹی چیز بھی نہیں چھوڑی جو جس نے کیا تھا وہ وہاں پائے گا ۔ تیرے رب کی ذات ظلم سے پاک ہے ‘ ۔ آخر میں فرمایا ’ اللہ بڑا ہی دانا ہے ہرچیز اس کے علم میں ہے ‘ ۔ «اَلْحَمْدُ لِلہِ» سورۃ النور کی تفسیر ختم ہوئی ۔