وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي مَنْ أَسْرَفَ وَلَمْ يُؤْمِن بِآيَاتِ رَبِّهِ ۚ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَشَدُّ وَأَبْقَىٰ
اور جو حد سے تجاوز کرتا ہے اور اپنے رب کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتا ہے اسے ہم ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں اور قییان آخرت کا عذاب زیادہ سخت اور طویل مدت تک باقی رہنے والا ہے۔
دنیا کی سزائیں جو حدود الٰہی کی پرواہ نہ کریں ، اللہ کی آیتوں کو جھٹلائیں ، انہیں ہم اسی طرح دنیا و آخرت کے عذابوں میں مبتلاکرتے ہیں ۔ خصوصا آخرت کا عذاب تو بہت ہی بھاری ہے اور وہاں کوئی نہ ہو گا جو بچا سکے ۔ دنیا کے عذاب نہ تو سختی میں اس کے مقابلے کے ہیں نہ مدت میں دائمی اور نہایت المناک ہیں ۔ { ملاعنہ کرنے والوں کو سمجھاتے ہوئے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا تھا کہ دنیا کی سزا آخرت کے عذابوں کے مقابلے میں بہت ہی ہلکی اور ناچیز ہے ۔ } (صحیح مسلم:1493)