سورة الكهف - آیت 51

مَّا أَشْهَدتُّهُمْ خَلْقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَا خَلْقَ أَنفُسِهِمْ وَمَا كُنتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّينَ عَضُدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میں نے انہیں آسمانوں اور زمین کی پیدائش (٢٨) کے وقت حاضر کیا تھا اور نہ خود انہیں پیدا کرتے وقت اور گمراہ کرنے والوں کو مجھے اپنا مددگار نہیں بنانا تھا۔

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

اللہ کے سوا سب ہی بے اختیار ہیں جنہیں تم اللہ کے سوا الہ بنائے ہوئے ہو وہ سب تم جیسے ہی میرے غلام ہیں ۔ کسی چیز کی ملکیت انہیں حاصل نہیں ۔ زمین و آسمان کی پیدائش میں میں نے انہیں شامل نہیں رکھا تھا بلکہ اس وقت وہ موجود بھی نہ تھے ۔ تمام چیزوں کو صرف میں نے ہی پیدا کیا ہے ۔ سب کی تدبیر صرف میرے ہی ہاتھ ہے ۔ میرا کوئی شریک ، وزیر ، مشیر ، نظیر نہیں ۔ جیسے اور آیت میں فرمایا «قُلِ ادْعُوا الَّذِینَ زَعَمْتُم مِّن دُونِ اللہِ لَا یَمْلِکُونَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمَاوَاتِ وَلَا فِی الْأَرْضِ وَمَا لَہُمْ فِیہِمَا مِن شِرْکٍ وَمَا لَہُ مِنْہُم مِّن ظَہِیرٍ» ( 34-سبإ : 23 ، 22 ) الخ ، جن جن کو تم اپنے گمان میں کچھ سمجھ رہے ہو ، سب کو ہی سوا اللہ کے پکار کر دیکھ لو ۔ یاد رکھو انہیں آسمان و زمین میں کسی ایک ذرے کے برابر بھی اختیارات حاصل نہیں ، نہ ان کا ان میں کوئی ساجھا ہے ، نہ ان میں سے کوئی اللہ کا مددگار ہے ۔ نہ ان میں سے کوئی شفاعت کر سکتا ہے ، جب تک اللہ کی اجازت نہ ہو جائے الخ ۔ مجھے یہ لائق نہیں نہ اس کی ضرورت کہ کسی کو خصوصا گمراہ کرنے والوں کو اپنا دست و بازو اور مددگار بناؤں ۔