هَٰذَا بَلَاغٌ لِّلنَّاسِ وَلِيُنذَرُوا بِهِ وَلِيَعْلَمُوا أَنَّمَا هُوَ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ وَلِيَذَّكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ
یہ لوگوں کے لیے اللہ کا پیغام (٤٠) ہے، اور تاکہ انہیں اس کے ذریعہ ڈرایا جائے اور تاکہ وہ جان لیں کہ بیشک اللہ اکیلا معبود ہے اور تاکہ عقل والے نصیحت حاصل کریں۔
تمام انسان اور جن پابند اطاعت ہیں ارشاد ہے کہ ’ یہ قرآن دنیا کی طرف اللہ کا کھلا پیغام ہے ‘ ۔ جیسے اور آیت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی کہلوایا گیا ہے کہ «لِأُنذِرَکُم بِہِ وَمَن بَلَغَ» ۱؎ (6-الأنعام:19) یعنی ’ تاکہ میں اس قرآن سے تمہیں بھی ہوشیار کر دوں اور جسے جسے یہ پہنچے ‘ ، یعنی کل انسان اور تمام جنات ۔ جیسے اس سورت کے شروع میں فرمایا کہ «الر کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ إِلَیْکَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظٰلُمَاتِ إِلَی النٰورِ» الخ ، ’ اس کتاب کو ہم نے ہی تیری طرف نازل فرمایا ہے کہ تو لوگوں کو اندھیروں سے نکال کر نور کی طرف لائے ‘ الخ ۔ اس قرآن کریم کی غرض یہ ہے کہ لوگ ہوشیار کر دئے جائیں ڈرا دئے جائیں ۔ اور اس کی دلیلیں حجتیں دیکھ سن کر پڑھ پڑھا کر تحقیق سے معلوم کر لیں کہ اللہ تعالیٰ اکیلا ہی ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور عقلمند لوگ نصیحت و عبرت وعظ و پند حاصل کر لیں ۔