سورة یونس - آیت 99

وَلَوْ شَاءَ رَبُّكَ لَآمَنَ مَن فِي الْأَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِيعًا ۚ أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتَّىٰ يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اگر آپ کا رب چاہتا تو زمین پر رہنے والے سبھی (انس و جن) ایمان لے آتے، کیا آپ لوگوں کو مجبور کریں گے تاکہ سب کے سب مومن بن جائیں۔

ابن کثیر - حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر صاحب

اللہ کی حکمت سے کوئی آگاہ نہیں اللہ کی حکمت ہے کہ کوئی ایمان لائے اور کسی کو ایمان نصیب ہی نہ ہو ۔ «وَلَوْ شَاءَ رَبٰکَ لَجَعَلَ النَّاسَ أُمَّۃً وَاحِدَۃً وَلَا یَزَالُونَ مُخْتَلِفِینَ إِلَّا مَن رَّحِمَ رَبٰکَ وَلِذٰلِکَ خَلَقَہُمْ وَتَمَّتْ کَلِمَۃُ رَبِّکَ لَأَمْلَأَنَّ جَہَنَّمَ مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ» ۱؎ (11-ہود:118-119) ’ ورنہ اگر اللہ کی مشیت ہوتی تو تمام انسان ایماندار ہو جاتے ۔ اگر وہ چاہتا تو سب کو اسی دین پر کار بند کر دیتا ۔ لوگوں میں اختلاف تو باقی ہی نہ رہے ۔ سوائے ان کے جن پر رب کا رحم ہو ، انہیں اسی لیے پیدا کیا ہے ، تیرے رب کا فرمان حق ہے کہ جہنم انسانوں اور جنوں سے پر ہوگی ‘ ۔ ’ کیا ایماندار ناامید نہیں ہوگئے ؟ یہ کہ اللہ اگر چاہتا تو تمام لوگوں کو ہدایت کرسکتا تھا ۔ یہ تو ناممکن ہے کہ تو ایمان ان کے دلوں کے ساتھ چپکا دے ، یہ تیرے اختیار سے باہر ہے ‘ ۔ «أَفَلَمْ یَیْأَسِ الَّذِینَ آمَنُوا أَن لَّوْ یَشَاءُ اللہُ لَہَدَی النَّاسَ جَمِیعًا» ۱؎ (13-الرعد:31) ’ ہدایت و ضلالت اللہ کے ہاتھ ہے ، تو ان پر افسوس اور رنج و غم نہ کر اگر یہ ایمان نہ لائیں تو تو اپنے آپ کو ان کے پیچھے ہلاک کر دے گا ؟ ‘ «لَّیْسَ عَلَیْکَ ہُدَاہُمْ وَلٰکِنَّ اللہَ یَہْدِی مَن یَشَاءُ» ۱؎ (2-البقرۃ:272) ’ تو جسے چاہے راہ راست پر لا نہیں سکتا ۔ یہ تو اللہ کے قبضے میں ہے ‘ ، «فَإِنَّمَا عَلَیْکَ الْبَلَاغُ وَعَلَیْنَا الْحِسَابُ» ۱؎ (13-الرعد:40) ’ تجھ پر تو صرف پہنچا دینا ہے حساب ہم خود لے لیں گے ‘ ، «فَذَکِّرْ إِنَّمَا أَنتَ مُذَکِّرٌ لَّسْتَ عَلَیْہِم بِمُصَیْطِرٍ» ۱؎ (88-الغاشیۃ:21 ، 22) ’ تو تو نصیحت کر دینے والا ہے ، ان پر داروغہ نہیں ‘ ۔ «مَن یَشَاءُ وَیَہْدِی مَن یَشَاءُ فَلَا تَذْہَبْ نَفْسُکَ عَلَیْہِمْ حَسَرَاتٍ» ۱؎ (35-فاطر:8) ’ جسے چاہے راہ راست دکھائے جسے چاہے گمراہ کر دے ۔ اس کا علم اس کی حکمت اس کا عدل اسی کے ساتھ ہے ‘ ۔ «إِنَّکَ لَا تَہْدِی مَنْ أَحْبَبْتَ وَلٰکِنَّ اللہَ یَہْدِی مَن یَشَاءُ» ۱؎ (28-القص:56) ’ آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں کرسکتے بلکہ اللہ تعالیٰ ہی جسے چاہے ہدایت کرتا ہے ‘ ۔ اس کی مشیت کے بغیر کوئی بھی مومن نہیں ہوسکتا ۔ وہ ان کو ایمان سے خالی ، ان کے دلوں کو نجس اور گندہ کر دیتا ہے جو اللہ کی قدرت ، اللہ کی برھان ، اللہ کے احکام کی آیتوں میں غور فکر نہیں کرتے ۔ عقل و سمجھ سے کام نہیں لیتے ، وہ عادل ہے ، حکیم ہے ، اس کا کوئی کام الحکمت سے خالی نہیں ۔