سورة الناس - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

بسم اللہ الرحمن الرحیم سورۃ النّاس کا تعارف : النّاس بھی مکہ معظمہ میں نازل ہوئی۔ یہ ایک رکوع پر مشتمل ہے جس میں چھ آیات ہیں اور اسے قرآن کی آخری سورت ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ان دو سورتوں کو معوّذتین کا نام دیا گیا ہے جس کا معنی ہے کہ یہ وہ سورتیں ہیں کہ جن کے ذریعے اپنے رب سے مخلوق کی شر سے پناہ مانگنی چاہیے۔ یہ اتنا اہم کام ہے کہ اس کے لیے یہ سورت بھی ” قل“ کے لفظ سے شروع کی گئی ہے۔ اس میں نبی (ﷺ) کو حکم دیا گیا ہے کہ آپ اپنے رب سے جن اور انسانوں کی شر سے پناہ مانگا کریں۔ مطلب یہ ہے جو شریر جنوں اور انسانوں کی شر سے بچا لیا گیا وہی ہدایت والا ہے اور وہی دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوگا۔