بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میں شروع کرتاہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم سورۃ الضّحٰی کا تعارف: اس سورت کا نام اس کے پہلے لفظ پر رکھا گیا ہے یہ ایک رکوع اور گیارہ آیات پر مشتمل ہے یہ سورت مکہ میں اس وقت نازل ہوئی جب نبوت کے ابتدائی دور میں آپ (ﷺ) کی تربیت کی خاطر کچھ دیر کے لیے سلسلہ وحی موقوف کیا گیا۔ اس پر اہل مکہ نے پراپیگنڈا کیا کہ اس کا نبوت کا دعویٰ جھوٹا تھا اس لیے اس کے رب نے اسے چھوڑ دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس پراپیگنڈے کی تردید کے لیے تین قسمیں اٹھا کر آپ کو تسلی دی کہ آپ کی زندگی کا ہر آنے والا دور پہلے دور سے بہتر ہوگا اور اللہ تعالیٰ آپ کو اس قدر عنایت فرمائے گا کہ آپ اپنے رب پر راضی ہوجائیں گے۔ اس خوشخبری کی تائید میں آپ کے ماضی کے تین ادوار کا حوالہ دے کر تلقین فرمائی کہ آپ کو اپنے رب کی نعمت کا اعتراف اور شکر ادا کرتے رہنا چاہیے۔