بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم سورۃ المطفّفین کا تعارف : یہ نام اس کی پہلی آیت کا دوسرا لفظ ہے۔ مکہ معظمہ میں نازل ہوئی ایک رکوع پر مشتمل ہے جس کی چھتیس آیات ہیں۔ اس میں خائن لوگوں کی مالیاتی خیانت کا ذکر فرما کر انہیں قیامت کا خوف دلایا گیا ہے تاکہ وہ مالی خیانت اور اخلاقی گراوت سے باز آجائیں۔ ایسے لوگوں کو بتلایا ہے کہ ان کا اندراج سجّین میں کیا جاتا ہے یہ ایسی کتاب ہے اس کے ذکر سے پہلے نبی (ﷺ) بھی اسے نہیں جانتے تھے۔ اس میں خائن، جھوٹے اور گنہگار لوگوں کا اندراج کیا جاتا ہے جنہیں جہنم میں پھینکا جائے گا۔ ان کے مقابلے میں نیک لوگوں کا اندراج کتاب علیّین میں کیا جاتا ہے اس کے بارے میں بھی اس کے نزول سے پہلے نبی (ﷺ) کو کچھ علم نہیں تھا، یہ وہ کتاب ہے جس میں نیک لوگوں کا اندراج ہوتا ہے جنہیں جنت میں داخل کیا جائے گا وہ جنت میں تکیہ لگائے ہوئے تشریف فرما ہوں گے ان کے چہروں پر جنت کی نعمتوں کے اثرات دکھائی دیں گے اور انہیں ایسی شراب پیش کی جائے گی جس میں تسنیم کی آمیزش ہوگی، وہ ان کفار پر ہنسیں گے جو دنیا میں انہیں مذاق کیا کرتے تھے۔