سورة التكوير - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

بسم اللہ الرحمن الرحیم سورۃ التکویرکا تعارف : یہ سورت مکہ میں نازل ہوئی اس کی انتیس آیات ہیں۔ جو ایک رکوع کا احاطہ کیے ہوئے ہیں اس کا نام اس کی پہلی آیت میں موجود ہے اس میں قیامت کے ابتدائی اور آخری مراحل کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے رات اور ستاروں کی قسم کھا کر یہ بات واضح فرمائی ہے کہ قرآن مجید کسی جن اور شیطان کا کلام نہیں یہ تو اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جسے ملائکہ کے سردار اور نہایت ہی معزز فرشتہ جبرئیل امین نبی (ﷺ) کے سامنے پڑھتا ہے جسے آپ (ﷺ) نے روشن افق پر دیکھا ہے اس کے کلام اللہ ہونے میں کوئی شک نہیں یہ ہر اس شخص کے لیے نصیحت ہے جو صراط مستقیم پر چلنا چاہتا ہے اس پر چلنے کی اسے توفیق ملتی ہے جسے اللہ تعالیٰ پسند فرماتا ہے کیونکہ وہی کچھ ہوتا ہے جو اللہ تعالیٰ کرنا چاہتا ہے۔