انطَلِقُوا إِلَىٰ مَا كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ
(ان سے کہا جائے گا) اس جہنم کی طرف چلو (٨) جسے تم جھٹلایا کرتے تھے
فہم القرآن: (آیت 29 سے 40) ربط کلام : جب لوگوں کو قبروں سے اٹھایا جائے گا اور حساب و کتاب ہوجائے گا تو مجرموں کو حکم ہوگا کہ اب اس کی طرف چلو جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔ چلو! اس سائے کی طرف جو تین شاخوں والا ہے نہ ٹھنڈک دینے والا ہے اور نہ آگ سے بچانے والا ہے اس آگ سے محلات کی مانند بڑے بڑے انگارے اچھل رہے ہوں گے۔ دیکھنے میں یوں لگیں گے جیسے زرد رنگ کے اونٹ اچھل کود رہے ہوں۔ اس دن مجرم نہ بول سکیں گے اور نہ ہی انہیں اپنا عذر پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ اس دن تمام مجرموں کو جمع کرلیا جائے گا اور انہیں کہا جائے گا کہ اگر تم میرے مقابلے میں چال چل سکتے ہو تو چل کر دکھاؤ ! لیکن یہ جھٹلانے والوں کے لیے تباہی کا دن ہوگا۔ قرآن مجید نے کئی مقامات پر یہ حقیقت واضح کی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کے حکم سے قیامت کے دوسرے مرحلے کے لیے دوسرا صور پھونکا جائے گا تو ہر انسان اپنی اپنی قبر سے اٹھ کر محشر کے میدان کی طرف چلنے لگے گا اور لوگوں کا حساب ہوگا۔ اس وقت آواز دینے والا مجرموں کو آواز دے گا کہ تم اس کی طرف چلو! جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے چلو! اس سائے کی طرف جو تین شاخوں والا ہے نہ اس میں ٹھنڈک ہے اور نہ آگ سے بچانے والا ہے۔ اس مقام پر جہنم کی آگ کی یہ کیفیت بیان کی گئی ہے کہ اس آگ سے دھوئیں کے بڑے بڑے غول اٹھیں گے۔ جیسے کہ سرخ رنگ کے اونٹ اچھل کود رہے ہوں۔ محشر کی گرمی کے ستائے ہوئے مجرم دور سے سمجھیں گے کہ یہ ایسا سایہ ہے جس میں ہمیں سکون مل جائے گا مگر جب اس کے قریب جائیں گے تو دیکھیں گے کہ اس میں آگ کے شعلے محلات کی مانند بھڑک رہے ہیں اور اس سے نکلنے والا دھواں آگ کی شدت کی وجہ سے سیاہ ہونے کی بجائے زرد رنگ کا ہوگا اور اس میں اس قدر تیزی اور شدت ہوگی کہ بل کھاتا ہوا دھواں ایسے لگے گا جیسے زرد رنگ کے اونٹ اچھل کود رہے ہیں۔ یاد رہے کہ قیامت کے دن لوگوں کو پوری طرح صفائی پیش کرنے کے بعد ایک مرحلہ ایسا آئے گا کہ جب انہیں بولنے اور معذرت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس دن اگلے پچھلے مجرمین کو جمع کرلیا جائے گا اور انہیں کہا جائے گا کہ اگر تم میں کوئی چال چلنے کی طاقت ہے تو چل سکتے ہو۔ دنیا میں بڑی بڑی چالیں چلنے والے بڑے مکار اور فریب کار لوگ بے بس ہوں گے انہیں یقین ہوجائے گا کہ آج کا دن ہمارے لیے تباہی اور بربادی کا دن ہے اس لیے وہ کسی قسم کی چال نہیں چل سکیں گے۔ مسائل: 1۔ قیامت کے دن حکم ہوگا کہ جسے تم جھٹلایا کرتے تھے اس کے لیے اکٹھے ہوجاؤ۔ 2۔ قیامت کے دن مجرموں کے لیے بڑا بھاری ہوگا۔ 3۔ قیامت کے دن مجرم کوئی چال نہیں چل سکیں گے۔