بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم سورت الممتحنہ کا تعارف : یہ سورت مدینہ منورہ میں نازل ہوئی، تیرہ آیات پر مشتمل ہے، اس کے دو رکوع ہیں۔ اس کا نام اس کی دسویں آیت سے ماخوذ ہے اس میں مسلمانوں کو پہلا حکم یہ دیا گیا ہے کہ اے مسلمانوں اگر تم حقیقتاً ” اللہ“ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتے ہو تو پھر تمھیں کفار کے ساتھ قلبی محبت نہیں رکھنی چاہیے کیونکہ انہوں نے تمھیں اور نبی (ﷺ) کو مکہ سے نکلنے پر اس لیے مجبور کیا ہے کہ تم اپنے رب پر ایمان لائے ہو، یاد رکھو جس نے حکم آ جانے کے باوجود کفار کے ساتھ دلی محبت رکھی وہ سیدھے راستے سے بھٹک جائے گا تمھیں ہر حال میں ابراہیم (علیہ السلام) اور ان کے متبعین کا طریقہ اپنانا چاہیے۔ ان کا کردار یہ تھا کہ انہوں نے اپنی قوم کو دو ٹوک انداز میں کہہ دیا تھا۔ ﴿قَدْ کَانَتْ لَکُمْ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ فِیْ اِِبْرٰہِیْمَ وَالَّذِیْنَ مَعَہٗ اِِذْ قَالُوْا لِقَوْمِہِمْ اِِنَّا بُرَءآ ؤُا مِنْکُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ کَفَرْنَا بِکُمْ وَبَدَا بَیْنَنَا وَبَیْنَکُمُ الْعَدَاوۃُ وَالْبَغْضَآءُ اَبَدًا حَتّٰی تُؤْمِنُوْا باللّٰہِ وَحْدَہٗ﴾ (الممتحنہ4) ” تمہارے لیے ابراہیم اور اس کے ساتھیوں میں بہترین نمونہ ہے۔ انہوں نے اپنی قوم سے صاف کہہ دیا کہ ہم تم سے اور تمہارے معبودوں سے جن کو تم اللہ کو چھوڑ کر پوجتے ہو قطعی طور پر بیزار ہیں، ہم اس وقت تک تمہارا انکار کرتے رہیں گے۔ جب تک تم اللہ واحدہ پر ایمان نہیں لاتے ہمارے اور تمہارے درمیان ہمیشہ کے لیے عداوت اور دشمنی ہوچکی ہے۔“ ابراہیم (علیہ السلام) اور ان کے ساتھیوں کا طریقہ وہی شخص اختیار کرے گا جو شخص ” اللہ“ کی ملاقات اور آخرت پر ایمان رکھتا ہے اس حکم کے بعدیہ ارشادہوا کہ اے ایمانداروں جب ایمان کا دعوہ کرنے والی عورتیں تمہارے پاس آئیں تو ان کے ایمان کے بارے میں ان کا امتحان لیا کرو اگر ان کا ایمان ثابت ہوجائے تو انہیں کفار کی طرف واپس نہیں کرنا۔ ایمانداروں کے بعد نبی (ﷺ) کو ارشاد ہوا کہ جب آپ کے پاس بیعت لینے کے لیے عورتیں آئیں تو آپ ان سے اس بات پر بیعت لیا کریں : 1 ۔اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرنا 2 ۔چوری نہیں کرنا 3 ۔بدکاری نہیں کرنا 4 ۔اپنی اولاد کو قتل نہیں کرنا 5 ۔کسی پر تہمت اور الزام نہیں لگانا 6 ۔نیکی کے کاموں میں آپ (ﷺ) کی نافرنی نہیں کرنا جب بیعت کرلیں تو آپ ان کے لیے اپنے رب کے حضور استغفار کریں یقیناً اللہ تعالیٰ معاف کرنے والا رحم فرمانے والا ہے۔