سورة الدخان - آیت 51

إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقَامٍ أَمِينٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

) بے شک اللہ سے ڈرنے والے لوگ ایک پر امن جگہ (١٧) میں ہوں گے

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

فہم القرآن: (آیت 51 سے 57) ربط کلام : جہنمیوں کی سزا کے بیان کے بعد جنتیوں کے انعامات کا تذکرہ۔ فہم القرآن: کا مطالعہ کرنے والے حضرات جانتے ہیں کہ یہ بات کئی مقامات پر ذکر ہوچکی ہے کہ قرآن مجید کا اسلوب تکلّم ہے کہ وہ اپنے مخاطبین کے سامنے بیک وقت جنتیوں کے انعامات اور جہنمیوں کے عذاب کا ذکر کرتا ہے تاکہ قرآن کی تلاوت کرنے والا شخص موقع پر فیصلہ کرپائے کہ اس نے کس چیز کا انتخاب کرنا ہے۔ اسی اسلوب کے پیش نظر جہنمیوں کی سزاؤں کا ذکر کرنے کے متصل بعد جنتیوں کے انعامات کا تذکرہ کیا جارہا ہے۔ جنت میں وہی شخص داخل ہوگا جس کا عقیدہ کفر و شرک کی ملاوٹ سے پاک ہوگا اور اس نے سنت رسول کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کی ہوگی۔ جو شخص اپنے رب کی نافرمانی سے بچنا ہے اور اس کی تابعد اری کرنے کے ساتھ اس سے ڈر ڈر کرزندگی گزارتا ہے۔ ایسے شخص کو متقی کہا گیا ہے اور قیامت کے دن متقین ہر طرح امن و امان میں ہوں گے۔ انہیں جنات میں جگہ دی جائے گی جن میں چشمے اور آبشاریں جاری ہوں گی۔ انہیں نہایت ہی نفیس اور باریک ریشم کالباس پہنایا جائے گا۔ وہ جنت میں ایک دوسرے کے سامنے بیٹھ کر اپنے رب کی حمد وثنا کریں گے اور خوش گپیوں میں مصروف ہوں گے اور انہیں موٹی موٹی آنکھوں والی خوبصورت بیویاں عطا کی جائیں گی۔ جنتی پرسکون ماحول میں جنت کے پھلوں سے لطف اندوز ہوں گے۔ جو طلب کریں ان کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ انہیں دنیا کی موت کے بعد موت نہیں آئے گی۔ اللہ تعالیٰ انہیں جہنّم کے عذاب سے ہر طرح محفوظ رکھے گا جو سراسر آپ کے رب کا فضل ہوگا اور یہ سب سے بڑی کامیابی ہے۔ یاد رہے کہ جو عورتیں نیک ہوں گی اور ان کے خاوند جہنمی ہوں گے ان کے نکاح خوبصورت جنتیوں کے ساتھ کیے جائیں گے۔ قرآن مجید عورتوں کی حیا کی خاطر اس کا تذکرہ نہیں کرتا ورنہ حقیقتاً ایسا ہوگا۔ مسائل: 1۔ متقی جنت میں امن و سکون سے رہیں گے۔ 2۔ جنت کے باغوں میں چشمے جاری ہوں گے۔ 3۔ جنتیوں کو نفیس ترین باریک ریشم کالباس پہنایا جائے گا۔ 4۔ جنتیوں کو موٹی موٹی آنکھوں والی نہایت خوبصورت بیویاں دی جائیں گی۔ 5۔ جنتی ایک دوسرے کے سامنے بیٹھ کر خوش گھپیوں میں مصر وف ہوں گے۔ 6۔ جنتی جو چاہیں گے ان کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔ 7۔ جنت اللہ تعالیٰ کے فضل سے حاصل ہوگی۔ 8۔ جنتیوں کو موت نہیں آئے گی۔ 9۔ اللہ تعالیٰ جنتیوں کو جہنّم کے ہر قسم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا۔ 10۔ جوجہنّم سے بچ کرجنت میں داخل ہوگیا اسے بہت بڑی کامیابی نصیب ہوئی۔ تفسیربالقرآن : جنت کے انعامات کی ایک جھلک : 1۔ ہم ان کے دلوں سے کینہ نکال دیں گے اور سب ایک دوسرے کے سامنے تکیوں پر بیٹھے ہوں گے۔ انہیں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ اس سے نکالے جائیں گے۔ (الحجر : 47، 48) 2۔ جس جنت کا مومنوں کے ساتھ وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے نیچے نہریں جاری ہیں اور اس کے پھل اور سائے ہمیشہ کے لیے ہوں گے۔ (الرعد :35) 3۔ جنت میں بے خار بیریاں، تہہ بہ تہہ کیلے، لمبا سایہ، چلتا ہوا پانی، اور کثرت سے میوے ہوں گے۔ (الواقعۃ : 28تا32)