سورة السجدة - آیت 18

أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا ۚ لَّا يَسْتَوُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا جو شخص مومن ہوگا اس جیسا ہوگا جو فاسق ہوگا، دونوں قسم کے لوگ برابر نہیں ہو سکتے ہیں

تفسیر فہم القرآن - میاں محمد جمیل ایم اے

فہم القرآن: (آیت18سے20) ربط کلام : آیت 10تا 17میں تابعدار اور نافرمانوں کے کردار اور انجام کا ذکر ہوا ہے اب کھلے الفاظ میں اعلان ہوتا ہے کہ تابعدار اور نا فرمان برابر نہیں ہو سکتے۔ اس سے پہلی آیات میں نافرمانوں کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو مٹی سے بنا کر اس کو کان، آنکھیں اور دل دیا تاکہ یہ اپنے وجود اور ” اللہ“ کی قدرت کی نشانیاں دیکھ کر اس کا شکر گزار بننے کی کوشش کرے اس کے شکر کی حقیقی صورت یہ ہے کہ انسان اپنے رب کے حکم کے مطابق زندگی بسر کرے اور آخرت میں کامیاب ٹھہرے۔ لیکن نافرمان اور قیامت کے منکر کہتے ہیں کیا ہمیں مرنے کے بعد پھر اٹھایا جائے گا؟ ایسے لوگوں کے انجام کا ذکر کرتے ہوئے بتلایا کہ ہاں ! نہ صرف انہیں اٹھایاجائے گا بلکہ جہنم میں بھی جھونکا جائے گا۔ ان کے مقابلے میں صاحب ایمان لوگوں کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جونہی ان کے سامنے ان کے رب کی آیات پڑھی جاتی ہیں تو یہ تکبر کرنے کی بجائے اپنے رب کے حضور سر بسجود ہوتے ہیں۔ رات کو اٹھ اٹھ کر اپنے رب کے حضور خوف اور امید کے جذبات کے ساتھ دعائیں کرتے ہیں اور جو کچھ انہیں عطا کیا گیا ہے اس میں سے خرچ کرتے رہتے ہیں۔ ان کے لیے ایسی نعمتیں تیار کی گئی ہیں جن کے بارے میں کسی انسان کے دل میں تصور بھی پیدا نہیں ہو سکتا۔ اس تقابل کے بعد اعلان ہوتا ہے کہ مومن اور فاسق برابر نہیں ہو سکتے۔ ایمان دار اور صاحب کردار لوگوں کے لیے جنت ہے جس میں ان کی مہمان نوازی کی جائے گی اور ان کے اعمال کا بہترین بدلہ دیا جائے گا۔ جو دنیا میں نافرمان ٹھہرے ان کے رہنے کی جگہ جہنم کی دہکتی ہوئی آگ ہے جب وہ اس سے نکلنے کا ارادہ کریں گے تو ملائکہ انہیں مارتے اور جھڑکیاں دیتے ہوئے جہنم میں دور تک دھکیل دیں گے۔ ان کی اذیت اور تڑپ میں اضافہ کرنے کے لیے فرشتے اعلان کریں گے کہ بس تم جہنم کی آگ میں جلتے رہو کیونکہ تم قیامت اور جہنم کو جھٹلایا کرتے تھے۔ مسائل: 1۔ مومن اور فاسق برابر نہیں ہو سکتے۔ 2۔ مومنوں کو جنت میں داخل کیا جائے گا اور ان کے اعمال کی بہترین جزادی جائے گی۔ 3۔ فاسقوں کا ٹھکانہ جہنم ہوگا انہیں کہا جائے گا کہ ہمیشہ آگ کے عذاب میں مبتلا رہو۔ تفسیر بالقرآن: جنتیوں کی جزا اور جہنمیوں کی سزا : 1۔ جنت میں جنتیوں کو ہر نعمت میسر ہوگی جس کی وہ چاہت کریں گے۔ ( الانبیاء :102) 2۔ جنت کے میوے ٹپک رہے ہوں گے۔ (الحاقۃ:23) 3۔ یقیناً متقی نعمتوں والی جنت میں ہوں گے۔ (الطور :17) 4۔ جنت میں سونے اور لؤلو کے زیور پہنائے جائیں گے۔ (فاطر :33) 5۔ جنتی سبز قالینوں اور مسندوں پر تکیہ لگا کر بیٹھے ہوں گے۔ (الرحمٰن :76) 6۔ جنتیوں کو شراب طہور دی جائے گی۔ (الدھر :21) 7۔ جہنمیوں کو پیپ اور لہو پلایا جائے گا۔ (ابراہیم :16) 8۔ جہنمیوں کو آگ کے ستونوں سے باندھ دیا جائے گا۔ (الہمزہ :90) 9۔ جہنمیوں کے جسم بار بار بدلے جائیں گے تاکہ انہیں پوری پوری سزادی جا سکے۔ (النساء :56)